امریکہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے سدھو موسی والا نامی گلوکار کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے شخص کو کچھ لوگوں کے کہنے کے باوجود مارا نہیں گیا ہے۔
امریکہ میں پولیس کہہ رہی ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے سدھو موسی والا نامی گلوکار کے قتل کا ذمہ دار سمجھا جانے والا شخص درحقیقت مرا نہیں ہے، اس کے باوجود کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں۔
گزشتہ روز بھارتی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ گولڈی برار نامی شخص جس پر مشہور گلوکارہ کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کا الزام تھا اور وہ پنجاب میں پولیس کو مطلوب تھا، کو کیلیفورنیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
جب بھارتی نامہ نگاروں نے امریکی پولیس سے پوچھا کہ کیا گولڈی برار کیلیفورنیا میں فائرنگ میں ہلاک ہوا تھا تو پولیس نے کہا کہ نہیں، یہ وہ نہیں تھے۔
انڈیا ٹوڈے نے اطلاع دی ہے کہ امریکی پولیس نے اس شخص کا نام اور تصویر شیئر کی ہے جو ایک فائرنگ میں مارا گیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ گولڈی برار کی موت کے بارے میں غلط افواہیں کہاں سے آئیں لیکن وہ پولیس کی طرف سے نہیں آئیں۔ کچھ خبر رساں اداروں نے پولیس سے پہلے چیک کیے بغیر اس واقعے کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اپریل 2024 میں منگل کو شام 5:30 بجے، پولیس افسران نے شمال مغربی ضلع کہلانے والے محلے میں گولیوں کی آوازیں سنی۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگ کہہ رہے تھے کہ مرنے والا شخص گولڈی برار نامی گینگسٹر تھا جو کینیڈا میں رہتا تھا۔
گولڈی برار ایک برا شخص ہے جس نے کچھ بہت غلط کیا، اور اب پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے کیونکہ وہ خطرناک ہے۔ بھارت نے اس کی کارروائیوں کی وجہ سے اسے دہشت گرد قرار دیا ہے۔
لارنس بشنوئی نامی ایک برے آدمی سے دوستی کرنے والی گولڈی برار نے فیس بک پر اعتراف کیا کہ وہ گلوکار سدھو موسی والا کی موت میں ملوث تھی۔
سدھو موسی والا نامی شخص 29 مئی 2022 کو پنجاب میں اپنے گھر کے قریب گاڑی میں بیٹھے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔
اپنے سابق شوہر کے بارے میں بری باتیں کرنا بند کریں: بشریٰ انصاری
ایک تجربہ کار فلمی اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ وہ لوگوں کو اپنے سابق شوہر اقبال …