50 لاکھ دینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد کے لواحقین کے لیے 50 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ریاست نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی مدد کے لیے ایک غیر معمولی اور تاریخی فیصلہ کیا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے ہر خاندان کو 50 لاکھ روپے بطور گرانٹ دیے جائیں گے تاکہ وہ پانچ سال سے زائد عرصے سے لاپتہ افراد کے لواحقین کے غم میں شریک ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے گرانٹ کی منظوری حکومت کا مخلصانہ مؤقف ہے اور متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کو کم کرنے اور ان کے دکھ میں برابر کی کوشش ہے۔
فاکی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ”لاپتہ“ ہونے کی متعدد اور پیچیدہ وجوہات ہیں، ریاست ماں ہونے کے ناطے حکومت نے آج ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ریاست اور اداروں نے خوفناک الزام کے باوجود مخلصانہ اور قابل تحسین رویہ اپنا رکھا ہے۔ مرحلہ: پاکستان میں ہر شہری کی جان کی حرمت اور تحفظ ضروری ہے۔
خیال رہے کہ لاپتہ افراد نے گوادر میں کئی روز تک دھرنا دیا تھا تاہم گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد علی کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے مہ رنگ بلوچ اور ڈی سی گوادر نے دھرنا ختم کردیا۔ یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ تمام گرفتار افراد کو رہا کر دیا جائے گا۔
اب بلوچستان کی وزارت داخلہ نے آئی جی پولیس اور صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھا ہے جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ ایم پی او کی دفعہ 16 کے تحت گرفتار تمام افراد کو 24 جولائی سے رہا کیا جائے۔
وزارت داخلہ بلوچستان نے باضابطہ کارروائی کے بعد اپنی حدود میں گرفتار تمام افراد کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
شادی کے دوسرے روز دلہن نقدی، زیورات اور کپڑے لے کر فرار ہو گئی۔
راولپنڈی: نیازی ٹاؤن میں شادی کے دوسرے روز دلہن پیسے، زیورات اور کپڑے لے کر بھاگ گئی۔ پولی…